Moteb E Shifa (مطب شفا)

اتوار، 25 اکتوبر، 2020

sugar mil

 شوگر مافیا کا راج


شوگر مافیا کا راج بدستور قائم ۔کاشتکار ہر دور میں کھلونا بنتا رہا ۔ چینی کی قیمت ڈبل کرنے کے بعد بالآخر شوگر مافیا نے کاشتکار کو 20 روپے کا لولی پاپ فراہم کر دیا گنے کا نرخ 180 روپے فی 40 کلوگرام آج سے پانچ سال قبل مقرر کیا گیا تھا جب چینی کی فی کلو قیمت 45 روپے تھی اور آج چینی کا ریٹ فی کلو 115 روپے تک کی بلند سطح تک پہنچنے کے بعد شوگر مافیا نے گنے کے ریٹ میں 20 روپے اضافہ کر کے ریٹ 180 روپے فی 40 کلوگرام سے 200 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کر دیا جسے ایوان زراعت نے لولی پاپ تصور کرتے ہوئے مقرر کردہ ریٹ کو مسترد کر دیا ضلعی صدرِ ایوان زراعت حاجی عبدالرشید دھپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شوگر مافیا نے ہر دور میں کاشتکار کا استحصال کیا ہے حکومت نے نئ تو کبھی شوگر مافیا کو لگام ڈالنے کی کوشش کی اور نہ ہی شوگر مافیا نے کبھی حکومتی احکامات ماننے کی زحمت گوارا کی جب حکومت نے گنے کا ریٹ 180 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کیا تو شوگر مافیا حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نہ صرف کاشتکاروں کو 150 روپے کی ادائیگی کرتا رہا بلکہ اس نے کاشتکار کے وقار کو بھی مجروح کرتا آیا ہے حاجی عبدالرشید دھپ نے کہا کہ اس وقت شوگر مافیا اپنی روایتی ہٹ دھرمی قائم رکھتے ہوئے کاشتکاروں کو کئی سال بعد بیس روپے کا لالی پاپ دے رہا ہے حالانکہ اس عرصے میں چینی کا ریٹ ڈبل سے بھی بڑھا دیا گیا ہے اگر 45 روپے فی کلو چینی کے دور میں گنے کا ریٹ 180 روپے فی چالیس کلوگرام مقرر تھا تو اگر آج چینی فی کلو 90 روپے فی کلوگرام فروخت ہو رہی ہوتی تو کاشتکار کے لئے گنے کا ریٹ 360 روپے فی چالیس کلوگرام مقرر ہونا چاہیے تھا لیکن چینی کی  قیمت میں ڈبل سے بھی زیادہ ہو کر 115 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے اور گنے کے ریٹ میں صرف بیس روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور ایوان زراعت اس لولی پاپ کو مسترد کرتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me Know