ترقی یافتہ دنیا اور ہم میں فرق یہ ہے کہ
دنیا کرپشن پراپنے وزیراعظم کو نااہل کرتی ہے اور ساری زندگی سیاست کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں
اور ہم کرپشن پر نا اہلی ختم کر کہ دوبارہ وزیراعظم بناتے ہیں۔
نتیجتاً وہ حاکم اور محکوم بن جاتے ہیں۔
ترقی یافتہ دنیا اور ہم میں فرق یہ ہے کہ
دنیا کرپشن پراپنے وزیراعظم کو نااہل کرتی ہے اور ساری زندگی سیاست کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں
اور ہم کرپشن پر نا اہلی ختم کر کہ دوبارہ وزیراعظم بناتے ہیں۔
نتیجتاً وہ حاکم اور محکوم بن جاتے ہیں۔
ارشد شریف کو کمرپرگولی ماری گی لیکن سیٹ پرگولی کا کوئی نشان نہیں،
ارشد شریف قتل میں کینیا GSU کے اہلکار آلہ کار کے طور پر استعمال ہوئے،
ارشد شریف کا قتل منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا،فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کےمطابق ارشد شریف شہید کے قتل میں یہ2ہتھیار استعمال ہوئے۔رپورٹ
لاہور ہائی کورٹ میں عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت,,عدالت نے عمران خان کو ممنوعہ فنڈنگ کیس کی طلبی کا نوٹس معطل کرنے کے حکم میں 19 دسمبر تک توسیع کردی,,عدالت میں ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی,,ہمیں وقت دیا جائے سرکاری وکیل سے استدعا
شہید ارشد شریف کی بیٹی نے صدر مملکت سے پوچھا تھا کہ بس اتنا بتا دیں والد کو ملک کیوں چھوڑنا پڑا؟
آج فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ نے بتا دیا کہ مقدمات کی وجہ سے ارشد شریف کو پاکستان چھوڑنے پر مجبور کیا گیا
*سیرت امیر المجاہدین علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ
*ابتدائی حالات:*
علامہ خادم حسین رضوی صاحب *🌹ضلع اٹک🌹* کے ایک گاوں نگا کلاں میں ایک زمیندار گھرانے میں 22نومبر 1966 کو پیدا ہوئے
آپ کے والد کا نام لعل خان ہے
آپ کا ایک بھائی جسکا نام امیر حسین ہے اور چار بہنیں ہیں
آپ کے والد کا انتقال 2008 میں ہوا
اور والدہ کا 2010میں انتقال ہوا
*تعلیمی سفر:*
آپ نے سکول میں صرف چار جماعتیں پڑھیں تھیں اور آٹھ سال کی عمر میں ضلع جہلم کی طرف طلب علم دین کیلئے رخت سفر باندھا اور مدرسہ جامع غوثیہ اشاعت العلوم میں قاری غلام یسین صاحب سے حفظ قرآن شروع کیا
آپ نے چار سال کے عرصے میں حفظ قرآن مکمل کیا اس وقت آپ کی عمر 12 سال تھی
پھر آپ نے ضلع گجرات کے کے قصبے دینہ میں 2 سال قرات کورس کیا
14 سال کی عمر میں لاہور تعلیم کیلئے آئے
1988 کو آپ نے دورہ حدیث شریف مکمل فرمایا آپ عربی کے ساتھ ساتھ فارسی پر بھی عبور رکھتے تھے
آپ نے پہلی ملازمت 1993 میں محکمہ اوقاف پنجاب میں کی اور داتا دربار کے قریب پیر مکی مسجد میں خطبہ دیا کرتے تھے
پھر ختم نبوت اور ناموس رسالت تحریک چلانے کی وجہ سے آپ نے نوکری چھوڑ دی اور یتیم خانہ روڈ لاہور کے قریب واقع مسجد رحمة للعالمين میں خطابت کرتے رہے اور ساری زندگی مشاہرہ صرف 15000 لیتے رہے
*رشتہ ازدواج:*
آپ کی شادی اپنی چچا زاد بہن سے ہوئی اور اللہ تعالی نے 2 بیٹوں اور 4 بیٹیوں سے نوازا
بڑے صاحب زادے کا نام حافظ سعد حسین رضوی اور چھوٹے صاحبزادے کا نام حافظ انس حسین رضوی ہے آپ کے دونوں بیٹے حافظ قرآن اور درس نظامی عالم کورس کیا ہوا ہے
*اقبال سے عشق کی وجہ:*
آپ فرماتے ہیں کہ دوران تعلیم درسی کتب کے علاوہ جن کتب کا مطالعہ کرتا تھا ان میں ڈاکٹر اقبال کا فارسی مجموعہ کلام سر فہرست تھا
1988 میں کلیات اقبال خریدی لی تھی اور نو عمری میں ہی اس قلندر شاعر کے افکار کا مطالعہ شروع کردیا
آپ فرماتے ہیں کہ گویا کہ اقبال کی روح نے مجھے اپنی طرف کھینچ لیا ہے
اقبال کے کلام کے بعد علامہ اقبال کے شاعری کے استاذ مولانا روم علیہ الرحمہ کو پڑھا اور اور انکے بیشتر کلام کو ازبر یاد کرلیا تھا
آپ فرماتے ہیں کہ مجھے اقبال، مولانا روم اور اعلی حضرت فاضل بریلوی کی شاعری نے بہت زیادہ متاثر کیا اور یہ حضرات عشق رسول کے وہ جام پلاتے ہیں جنھیں پینے کے بعد کسی چیز کی حاجت نہیں رہتی اور اردو شعراء میں اکبر الہ آبادی کی شاعری پسند تھی
آپ کو مطالعہ کا جنون رہتا تھا آپ سفرنامے بہت پڑھتے تھے آپ نے حکیم محمد سعید اور مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ کے تمام سفر نامے پڑھ ڈالے
تاریخ اسلام کا مطالعہ آپ کی اولیں ترجیح تھی اور تمام مسلم سپہ سالار کی سیرت کا مطالعہ کرتے رہتے
آپ فرماتے ہیں اسلام کے تمام سپہ سالار اپنی مثال آپ ہیں لیکن حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ نے مجھے بہت زیادہ متاثر کیا ہے اور آپ کے مزار پر حاضری دینا ایک دیرینہ خواہش تھی اور الحمد للہ پوری ہوئی
*تحریک لبیک یارسول اللہ کا آغاز:*
آپ اپنی زندگی معمول کے مطابق گزار رہے تھے کہ غازی ممتاز حسین قادری علیہ الرحمہ نے جب گستاخ رسول سلمان تاثیر کو واصل جہنم کیا اور پھر غازی صاحب کو گرفتار کیا گیا اور انکو پھانسی دے دی گئی اس واقعہ نے آپ کی زندگی میں انقلاب برپا کردیا
پھر جب ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک گیر احتجاج ہوا اور فیض آباد میں بھرپور احتجاج کیا گیا جسکی وجہ سے اس تحریک کو بہت مقبولیت ملی اور 2018 میں 26 لاکھ کے قریب ووٹ حاصل کیے اتنے کم عرصے میں پاکستان کی 5 بڑی تحریک بن گئی اس تحریک کا اسلام مقصد نظام مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کا نفاذ رہا ہے اور علامہ خادم حسین رضوی صاحب آخری دم تک اسی نظام کے نفاذ کیلئے لڑتے رہے
*ملفوظات:*
1: آپ فرماتے ہیں کہ مجھے عشق رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی ماں کی گود سے ملا ہے میری والدہ اٹھتے بیٹھتے ہربات میں *"میں صدقے یارسول اللہ "* کہا کرتی تھیں اور یہ جملہ میری روح و بدن میں بس گیا
علامہ اقبال بھی ایک فارسی شعر میں کہتے ہیں جسکا ترجمہ کچھ یوں ہے
یہ جو عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ملا ہے یہ میری ماں کی گود اور ندا سے ملا ہے
2: آپ فرماتے ہیں جب غازی ممتاز حسین قادری علیہ الرحمہ کی رہائی کی تحریک چلائی ہوئی تھی اور اسکی پاداش میں لکھپت جیل میں مجھے ڈال دیا تھا تو اس دوران غازی صاحب کا خط آیا تھا اور اس خط کو میں اپنی بخشش کا بہانہ سمجھتا ہوں
3: آپ فرماتے ہیں علامہ اقبال کا یہ فرمان "انسان دلیر اسی وقت ہوتا ہے جب سینے میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہو" یہی جملہ میری زندگی کی اصل ہے
4: آپ فرماتے ہیں میں ساری زندگی مدینے نہیں گیا اس کی وجہ یہ ہے کہ میں آقا نامدار مدینے کے تاجدار صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا منہ دیکھاوں گا کہ آپ کی ناموس پہ حملے ہوتے رہے اور میں سب کچھ چھوڑ کر ادھر آ گیا
علامہ خادم حسین رضوی صاحب وہ واحد شخصیت ہیں جنھوں نے اس زمانہ میں امت مسلمہ کو ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پر پہرہ دینے کیلئے بیدار کیا اور بچہ بچہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پر مرمٹنے کیلئے تیار ہوگیا
آپ ہمیشہ ناموس رسالت پر پہرہ دیتے رہے اور اپنی زندگی اسی مشن پہ لگادی
اللہ تعالی نے آپ کو وہ حوصلہ اور جرات دی تھی کہ ملت کفر آپ کی للکار سے لڑکھڑاتی تھی ہمیشہ کفر آپ کی شخصیت سے خوف زدہ رہا
آپ کو ناموس رسالت پر پہرہ دینے کی پاداش میں کئی بار جیل جانا پڑا اور سخت سے سخت عقوبتوں سے گزرنا پڑا لیکن آپ ہمیشہ استقامت کے پہاڑ بن کر ڈٹے رہے
عُلما ٕ کا دنیا سے جانا لوگوں
کی ہلاکت کی علامت ہے 😭
دارمی حدیث 241)
الوداع امیر المُجاہدین 💔
بالآخر امام عزیمت 19 نومبر 2020 رات 8 بجکر 46 منٹ پر ہمیشہ کیلئے داغ مفارقت دے گئے
دیکھ تو نیازی ذرا سو گیا کیا دیوانہ
ان کی یاد میں شاید آنکھ لگ گئی ہو گی
إنا للہ وانا الیہ راجعون 😭💔
میرے جنازے پر رونے والوں
فریب میں ہو بغور دیکھو
مرا نہیں ہوں غم نبی میں
لباس ہستی بدل گیا ہوں
*سلام عقیدت ببارگاہ خادم حسین رضوی*
گرچہ معذور تھا پھر بھی لڑتا رہا
بابا خادم کی ہمت پے لاکھوں سلام
جو کہ میدان میں ڈٹ کے ٹہرا رہا
ایسی مضبوط طاقت پے لاکھوں سلام
سخت سردی میں جو پہرا دیتا رہا
ایسے عالم کی عظمت پے لاکھوں سلام
کفر کی دنیا جن سے لرزتی رہی
شیر حق کی شجاعت پے لاکھوں سلام
جن کے چہرے سے باطل ہی ڈرتا رہا
ان کی نورانی صورت پے لاکھوں سلام
عشق سرکار کا وه پلاتے رہے
ساقئی جام الفت پے لاکھوں سلام
جن کی آواز سے کفر سہما رہا
ان کی ایسی جلالت پے لاکھوں سلام
جس نے ختم نبوت پے پہرا دیا
شمشیر اہل سنت پے لاکھوں سلام
لو عمران رضا کا سلام آخری
تیری شان اور شوکت پے لاکھوں سلام
Biography of Amir-ul-Mujahideen Allama Khadim Hussain Rizvi (may Allah have mercy on him)
Allama Khadim Hussain Rizvi Sahib was born on November 22, 1966 in Naga Kalan, a village in Attock District.
Your father's name is Lal Khan
You have a brother named Amir Hussain and four sisters
Your father died in 2008
* And the mother died in 2010 * Educational Travel: * You had read four people in the school and in the year of age, and started the Qur'an in the Madam, and the life of the city, "I said," The meaning of the life of the Al-Masha-ul-Haq, and the al-Qaeda-ul-Islam, the first time, and the al-Mubarak, the meaning of the life of the life, and the al-Mubarak, the meaning of the life of the life, and the al-Mubarak, and the whole person who has given me the greatness of the poor, and the al-Mubarak, and the whole thing to do the same, and the people of the world, and the al-Qaeda-e-Majesty, and the whole person who has given me the greatness of the Messenger of the Messenger, and the whole person who has given me the greatness of the Messenger of the Messenger, and said that when the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said,
"The meaning of the life of the Mahjah, and the other person, and the al-Qaeda-e-Majesty, and the whole person who has given me the greatness of the mercy, and the al-Qaeda-e-Majesty, and the whole person who has given me the greatness of the Messenger of the Messenger, and the whole person who has given me the great prophet, and the whole thing to do the same as the people of the Messenger of the Messenger, and the Almighty, and the greatness of the people who had given a lot of attention to the Mahjah, and the people of the world, and the al-Qaeda-e-Majesty, and the whole person who has given me the greatness of the Messenger of the Messenger, and it would have been able to do the whole, and the al-Qaeda-e-Majesty, and the whole person who has given me the greatness of the law, and the al-Mubarak, and the al-Qaeda-e-Majesty, and the whole person who has given me the greatness of the law, and the al-Mubarak Question, and the whole person who has given me the great prophet, and the whole thing to do the same as the people of the Messenger of the Messenger, and the Almighty, and the greatness of the people who had given me the greatness of the Messenger of the Messenger, and the Almighty, and the greatness of the people who had given a lot of attention, and the people of the world,
بہل : عید میلادالنبی جوش و جذبہ سے منائی گئی۔
ضلع بھر کیطرح بہل میں جلوس نکالا گیا
۔
جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے ۔
جلوس میں بہل گردونواح کی عوام کے علاوہ سیاسی شخصیات سول سوسائٹی انجمن تاجران بہل کے عہدیدران مختلف مکاتب کے آفراد نے شرکت کی
جلوس کے گرد سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
Yasin Malik
ویسے تو یاسین ملک کو ہر روز موت دی جاتی ہے لیکن موت بھی ان سے ڈرتی ہے۔
اور اب انکی حالت ایسی بنادی گئی ہے کہ وہ اس سیارے کے لگتے بھی نہیں ہیں۔
اندہ،بہرہ اور بولنے سے قاصر تو انہیں پہلے ہی کردیا گیا تھا لیکن ان پے اتنا ظلم و جبر کیا گیا ہے
کہ وہ انسان ہی نہیں لگتے لیکن اسکے باوجود انہوں نے اپنی بہن امینہ ملک کو ایک پیغام بھیجا ہے
جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اگر مر بھی جائیں تو انکی ساری باڈے کے حصے ڈونیٹ کردیں۔
یاسین ملک نے انسانیت کی سب سے بڑی مثال قائم کی ہے۔
سبھی بھائی یاسین ملک کیلۓ دعا کریں کہ وہ بھی جلد از جلد ہندوستان کی قید سے آزاد ہوجائیں۔
By the way, Yasin Malik is killed every day, but death is also afraid of him.
And now their condition has been made such that they do not even look like this planet.
Blind, deaf and unable to speak, they have already been made, but they have been oppressed so much.
That he does not look like a human being but still he has sent a message to his sister Amina Malik
In which he has said that even if he dies, he should donate all the parts of his body.
Yassin Malik has set the greatest example of humanity.
Pray for all the brothers Yasin Malik to be released from Indian captivity as soon as possible
شوگر مافیا کا راج
شوگر مافیا کا راج بدستور قائم ۔کاشتکار ہر دور میں کھلونا بنتا رہا ۔ چینی کی قیمت ڈبل کرنے کے بعد بالآخر شوگر مافیا نے کاشتکار کو 20 روپے کا لولی پاپ فراہم کر دیا گنے کا نرخ 180 روپے فی 40 کلوگرام آج سے پانچ سال قبل مقرر کیا گیا تھا جب چینی کی فی کلو قیمت 45 روپے تھی اور آج چینی کا ریٹ فی کلو 115 روپے تک کی بلند سطح تک پہنچنے کے بعد شوگر مافیا نے گنے کے ریٹ میں 20 روپے اضافہ کر کے ریٹ 180 روپے فی 40 کلوگرام سے 200 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کر دیا جسے ایوان زراعت نے لولی پاپ تصور کرتے ہوئے مقرر کردہ ریٹ کو مسترد کر دیا ضلعی صدرِ ایوان زراعت حاجی عبدالرشید دھپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شوگر مافیا نے ہر دور میں کاشتکار کا استحصال کیا ہے حکومت نے نئ تو کبھی شوگر مافیا کو لگام ڈالنے کی کوشش کی اور نہ ہی شوگر مافیا نے کبھی حکومتی احکامات ماننے کی زحمت گوارا کی جب حکومت نے گنے کا ریٹ 180 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کیا تو شوگر مافیا حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نہ صرف کاشتکاروں کو 150 روپے کی ادائیگی کرتا رہا بلکہ اس نے کاشتکار کے وقار کو بھی مجروح کرتا آیا ہے حاجی عبدالرشید دھپ نے کہا کہ اس وقت شوگر مافیا اپنی روایتی ہٹ دھرمی قائم رکھتے ہوئے کاشتکاروں کو کئی سال بعد بیس روپے کا لالی پاپ دے رہا ہے حالانکہ اس عرصے میں چینی کا ریٹ ڈبل سے بھی بڑھا دیا گیا ہے اگر 45 روپے فی کلو چینی کے دور میں گنے کا ریٹ 180 روپے فی چالیس کلوگرام مقرر تھا تو اگر آج چینی فی کلو 90 روپے فی کلوگرام فروخت ہو رہی ہوتی تو کاشتکار کے لئے گنے کا ریٹ 360 روپے فی چالیس کلوگرام مقرر ہونا چاہیے تھا لیکن چینی کی قیمت میں ڈبل سے بھی زیادہ ہو کر 115 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے اور گنے کے ریٹ میں صرف بیس روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور ایوان زراعت اس لولی پاپ کو مسترد کرتی ہے
مقتول کا بچوں کو سسکیوں کے ساتھ بیوی کو آخری پیغام
ضلعی انتظامیہ ڈیرہ اسماعیل خان
انتہائی باریک خطرناک پلاسٹک ڈور سے پتنگ اڑانے کا رواج زوروں پر ،روزانہ درجنوں بچے اور بڑے زخمی ہونے لگے
ڈیرہ شہر میں انتہائی باریک خطرناک پلاسٹک ڈور سے پتنگ اڑانے کا رواج زوروں پر ،روزانہ درجنوں بچے اور بڑے زخمی ہونے لگے ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے چپ سادھ
لی۔ درجنوں درخواستوں کے باوجود بھی کاروائی ندارد ، تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دیگر شہروں کی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں انتہائی خطرناک باریک پلاسٹک سے تیارہونے والی ڈور سے پتنگ اڑانے کا
رواج شروع ہوگیا ہے۔ خطرناک ڈور سے اڑانے والے پتنگ باز کے ہاتھ بھی زخمی ہوجاتے ہیں۔ اسطرح پتنگ کٹ جانے کی صورت میں ڈور نیچے آگرتی ہے جوکہ نظر نہ آنے کے باعث راہ گیروں کو زخمی
کردیتی ہے۔ گزشتہ روز رحمانہ ہسپتال کے قریب پتنگ کٹنے سے خطرناک ڈور سے موٹرسائیکل سوار شدید زخمی ہوگیا ، دوسری جانب کمسن بچے اس کٹی پتنگ کو پکڑنے کی کوشش میں زخمی ہوجاتے ہیں تھانہ
کینٹ اور سٹی میں بڑے پیمانے پر باریک پلاسٹک ڈور فروخت ہونے کا سلسلہ جاری ہے جوکہ بڑے مہنگے داموں مارکیٹ میں فروخت ہوتی ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ تھانوں کو والدین کی بڑی تعداد نے
تحریری وزبانی شکایات کیں مگر کوئی عمل نہیں ہوا ہے۔ عوامی حلقوں نے اس خطرناک ڈور کے کھلم کھلا استعمال پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ عارف اللہ ، آر پی او ڈیرہ اور ڈی پی او ڈیرہ سے
کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
٭٭٭
چوری کے مقدمہ کا مفروراشتہاری پولیس کے ہتھے چڑھ گیا
کینٹ پولیس کی کاروائی ،تھانہ کینٹ کی حدود دین پور روڈ پر دکان میں چوری کی واردات کے مقدمہ کا مفرور اشتہاری ملزم محمد زبیر عرف شائستہ کو گرفتار کرلیاگیا ،پولیس ذرائع کے
مطابق 12 دسمبر سال 2018 کوتھانہ کینٹ کی حدود میں دین پور روڈ پر نامعلوم ملزمان رات کے وقت ہاشم جنرل سٹورکے تالے توڑ کر اند ر داخل ہوگئے اور وہاں سے تیس ہزار روپے نقدی ،چینی ،گھی
،صابن ،سرف سمیت دیگر قیمتی سامان چوری کرکے فرارہوگئے ہیں ۔ پولیس نے چوری کا مقدمہ درج کرکے دوران تفتیش ملزم محمد زیبر عرف شائستہ ولد عاشق حسین قوم ماچھی سکنہ شاہ جہان شہید ٹاﺅن ڈیرہ کو
ٹریس کرلیا ،دوسال تک مفرور رہنے کے بعد ملزم بالآخیر پولیس کے ہاتھوں گرفتارکرلیاگیا۔
٭٭٭
پک اپ اور کار میں تصادم ،چھ افراد شدید زخمی ہوگئے
ڈیرہ چشمہ روڈ پر سوزوکی پک اپ اور کار میں تصادم ،چھ افراد شدید زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ منتقل کردیاگیا ،پولیس ذرائع کے مطابق ڈیرہ چشمہ روڈ تھانہ کڑی
خیسور کی حدود حکیم راغو اڈہ کے قریب تیز رفتار کار بے قابو ہوکر مخالف سمت سے آنے والی سوزوکی پک اپ گاڑی کے ساتھ ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دونوں گاڑیوں میں سوار چھ افراد محمد رمضان سکنہ کڑی خیسور
،طیب گنڈہ پور سکنہ ظفرآباد ،شارن سکنہ حال بستی ناد علی شاہ ،ابرار سکنہ آڑہ ،محمد یونس وزیر سکنہ بائی پاس نزد علیزئی پمپ اور شاہد سکنہ بھون شاہ شدید زخمی ہوگئے ،واقعہ کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو کی امدادی ٹیمیں
فوری موقع پر پہنچ گئیں ،زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیاگیا۔پولیس نے ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج کرکے مزید چھان بین شروع کردی ہے۔
٭٭٭
اندرون شہر دعوﺅں کے باوجود تجاوزات کا خاتمہ نہ ہوسکا
ڈیرہ اسماعیل خان میں اندرون شہر دعوﺅں کے باوجود تجاوزات کا خاتمہ نہ ہوسکا ۔سرکلر روڈ ،صدر بازار سمیت دیگر علاقوں میں تاحال تجاوزات قائم ہیں جس کی وجہ سے شدید رش
کے باعث ٹریفک جام رہنا معمول بن چکا ہے ۔ٹریفک کے دباﺅ سے شہری عذاب میں مبتلا ہیں ۔خاص طور پر صبح کے وقت طالبات سمیت دفاتر جانے والی خواتین کو انتہائی مشکلات کا سامنا ہے اور خواتین
یہاں سے گزرتے ہوئے شدید اذیت میں مبتلا ہوتی ہیں ۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات کے خلاف آپریشن کے اعلان کے باوجود شہر بھر میں تاحال تجاوزات قائم ہیں اور لوگوں کو آمدورفت میں شدید
مشکلات کا سامنا ہے۔تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے مسلسل دعوے صرف اعلانات تک ہی محدود ہیں ۔سرکلرروڈ اور چاروں بازاروں سمیت دیگر کئی علاقوں میں دکاندار کئی فٹ تک دکانوں سے باہر
آنے کے بعد سڑک کے درمیان میں اپنی موٹرسائیکلیں کھڑی کردیتے ہیں لیکن انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ نے بھی آنکھیں بند کررکھی ہیں ۔ضلعی انتظامیہ اس حوالے سے دعوے کرتے نہیں
تھکتی
مسلح افراد کا مخالفین پرکلہاڑیوں سے حملہ
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)لکڑیاں کاٹنے کے تنازعہ پر مسلح افراد کا مخالفین پرکلہاڑیوں سے حملہ، کلہاڑیوں کے وار سے باپ بیٹوں اور بھائیوں سمیت9افراد زخمی ہوگئے، پولیس نے زخمی حسن داد کی رپورٹ
پر 8نامزد اور 6 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ چودھوان میں حسن داد ولد حقداد شیرانی سکنہ موسیٰ زئی شریف نے رپورٹ درج کرائی ہے کہ ملزمان احمد جان، عنایت ، محمد سلیم،
اصل جان پسران حاجی اسلم، محمد فاروق، محمد الیاس پسران احمد جان، ہدایت اللہ ولد عنایت اللہ، پائیند خان ولد حکیم خان شیرانی سکنائے درابن نے دیگر5/6نامعلوم افراد کے ہمراہ حملہ آور ہوکر مجھے، میرے
بھائی عثمان، میرے بیٹے عصمت اللہ، میرے رشتہ داروں نجیب اللہ، حبیب خان پسران میر خان، یوسف ولد میرو جان، قسمت اللہ ولد اکبر، شمس الدین ولد خدائے داد کو کلہاڑویوں کے وار کرے زخمی کردیا۔
پولیس نے زخمی حسن داد کی رپورٹ پر8نامزد اور 6نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ وجہ تنازعہ لکڑیاں کاٹنے کے نقصان کا شاخسانہ بتایا گیا ہے۔
٭٭٭
عوامی مفاد کے پیش نظر ڈیرہ میںزیر سماعت کیسز کو پشاورہائی کورٹ کے بنوں بینچ کو منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں،رجسٹرار ہائی کورٹ
پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان بینچ سے مقدمات سماعت کے لئے بنوں بینچ منتقل کرنے کا حکم جاری کرنے پر پشاور ہائی کورٹ کے
رجسٹرار خواجہ وجیہہ الدین کی جانب سے اعلامیہ جاری کیاگیا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے بعض وکلاءکی جانب سے مقدمات پر کاروائی میں مسائل پید ا کرنے اور اس حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال
کے باعث مقدمات پر پیش رفت متاثر ہورہی ہے لہذا عوامی مفاد کے پیش نظر ڈیرہ اسماعیل خان میں اس وقت زیر سماعت کیسز کو پشاورہائی کورٹ کے بنوں بینچ کو منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں
تاکہ مقدمات پر پیش رفت جاری رہے اور سائلین کو مشکلات درپیش نہ ہوں ،اعلامیہ کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان بینچ میں نئے مقدمات داخل کیے جاسکیں گے اور یہ کیسز بھی بنوں بینچ منتقل کیے جائیں گے ۔
٭٭٭
پولیس سیکورٹی اور مختلف سکولوں کی سیکوٹی کو چیک کیاگیا
ایس ڈی پی او صدر سرکل حسین غلام نے سرکل میں موجود پولیس چیک پوسٹ کھتی،پولیس چیک پوسٹ چنڈہ،دفتر ریڈیو پاکستان،MNAشیخ محمد یعقوب کی رہائش گاہ پر تعینات
District Administration Dera Ismail Khan
Dozens of children and adults are being injured every day as kites fly through the most dangerous plastic strings.
In Dera city, the practice of flying kites with a very dangerous plastic string is in full swing. Dozens of children and adults are injured every day. Police and district administration remain silent.
Lee Despite dozens of requests, no action has been taken, according to details.
The tradition has begun. Dangerous strings also injure the hands of kite-flyers. In this way, in case of a kite being cut, the strings come down which injures the passers-by due to their invisibility.
Does. A motorcyclist was severely injured when a kite was cut near Rehmana Hospital yesterday. On the other hand, minors were injured while trying to catch the kite.
Large-scale thin plastic strings continue to be sold in Kent and City, which are sold at high prices in the market. A large number of parents approached the district administration and the concerned police stations
Written and verbal complaints have been made but no action has been taken. Expressing deep sorrow and anger over the open use of this dangerous cord by the public, Deputy Commissioner Dera Arifullah, RPO Dera and DPO Dera
What action is required?
***
The fugitive from the theft case was caught by the police
Mohammad Zubair alias Shaista, a fugitive accused in a shoplifting case on Dinpur Road, was arrested by Kent police operation, police sources said.
According to the report, on December 12, 2018, unidentified assailants broke the locks of Hashim General Store on Dinpur Road within the limits of Kothana Cantt at night and entered from there and recovered Rs 30,000 in cash, sugar and ghee.
, Soap, surf and other valuables have been stolen and fled. Police registered a case of theft and during interrogation accused Muhammad Zebar alias Shaista son of Ashiq Hussain Qaum Machhi resident of Shah Jahan Shaheed Town Dera
After two years of absconding, the accused was finally arrested by the police.
***
Six people were seriously injured in a collision between a pickup and a car
Six persons were seriously injured in a collision between a Suzuki pickup and a car on Dera Chashma Road. The injured were shifted to Dera District Hospital, Dera Chashma Road police station said.
A speeding car lost control and collided with a Suzuki pick-up truck coming from the opposite direction near Hakim Raghu Ada in Khaisur. As a result, six persons in both the vehicles were killed.
, Tayyab Gandapur resident of Zafarabad, Sharan resident of Hal Basti Nad Ali Shah, Abrar resident of Aara, Muhammad Younis Wazir resident of Bypass near Alizai Pump and Shahid resident of Bhoon Shah were seriously injured.
The injured were shifted to a hospital for medical treatment. Police have registered a case of traffic accident and started further investigation.
***
Despite claims within the city, the encroachments could not be stopped
In Dera Ismail Khan, encroachments could not be stopped despite claims in the inner city. Encroachments are still in place in Circular Road, Saddar Bazaar and other areas due to which heavy rush
Due to traffic jams, citizens are suffering due to traffic congestion. Especially women who go to offices in the morning, including female students, face extreme difficulties and women
Despite the announcement of operation against encroachments by the district administration, encroachments are still going on in the city and people are in severe traffic.
There are difficulties. Constant claims to end encroachments are limited to announcements. In many other areas, including Circular Road and the four bazaars, shopkeepers are several feet outside the shops.
When they arrive, they park their motorcycles in the middle of the road but there is no one to ask them while the district administration has also turned a blind eye. The district administration does not make any claims in this regard.
Tired
Gunmen attack opponents with axes
DERA ISMAEL KHAN: Gunmen attacked opponents with axes on a logging dispute in Dera Ismail Khan, injuring nine people including fathers, sons and brothers, police said.
A case has been registered against 8 nominees and 6 unknown persons. According to details, Hassan Dad son of Haqdad Sherani resident of Musazai Sharif has lodged a report in Choudhwan police station that the accused Ahmed Jan, Inayat, Mohammad Saleem,
Haji Aslam, Mohammad Farooq, Mohammad Ilyas, Ahmed Jan, Hidayatullah, son of Inayatullah, Payind Khan, son of Hakim Khan, Sherani, Saknai, Draban, along with 5/6 other unknown persons, attacked me, my
Brother Usman, my son Ismatullah, my relatives Najibullah, Habib Khan sons Mir Khan, Yusuf son of Miro Jan, Qasmatullah son of Akbar, Shamsuddin son of Khudai Dad were injured by axes.
Police registered a case against 8 nominees and 6 unknown accused on the report of injured Hassan Dad. The cause of the dispute is said to be the loss of lumber.
***
Orders have been issued to transfer cases pending in Dera to Bannu bench of Peshawar High Court in view of public interest, Registrar High Court
Peshawar High Court Chief Justice Waqar Ahmed Seth's order to transfer cases from Dera Ismail Khan Bench to Bannu Bench for hearing.
A statement has been issued by Registrar Khawaja Wajihuddin stating that some lawyers of Dera Ismail Khan have created problems in the proceedings and the situation arising in this regard.
Due to which progress on cases is being affected, orders have been issued to transfer the cases currently pending in Dera Ismail Khan to the Bannu Bench of Peshawar High Court in view of public interest.
According to the statement, new cases could be filed in the Dera Ismail Khan Bench and these cases would also be transferred to the Bannu Bench so that progress on the cases could continue and the sailan would not face any difficulties.
***
Police security and security of various schools were checked
SDPO President Circle Hussain Ghulam posted at Police Check Post Khati, Police Check Post Chanda, Office Radio Pakistan, MNA Sheikh Muhammad Yaqoob's residence in Circle.
مفتی محمود کالج مافیا کے نرغے میں
مفتی محمود کالج ڈیرہ اسماعیل خان کی ایک عظیم درس گاہ ہے جو ایک دہائی سے زائد عرصے سے ڈیرہ اسماعیل خان میں علم کی روشنی پھیلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے مفتی محمود کالج اپنے بہترین سٹاف اور بہترین انتظامیہ کی بدولت قلیل عرصے میں اپنا منفرد مقام حاصل کر چکا ہے اور اس کی تعلیمی کامیابیاں اور اعتماد اس وقت ادارہ ہذا کے لئے مشکلات پیدا کر رہا ہے اور خاص کر اس وقت جب ادارہ ہذا اپنی بہترین انتظامیہ قابل ترین اور مخلص مقامی پرنسپل اور نئی اصلاحات کے ساتھ جدید تر تقاضوں کے ساتھ اپنا اعتماد دوبارہ کر رہا ہے مافیا کے مفادات کو کچلتا اور ادارہ ہذا کی مذید بہتری کے لئے کوشاں مقامی پرنسپل ارشد بلوچ اس وقت ایک بڑے مافیا کے نرغے میں آ چکا ہے اور یہ مافیا مفتی محمود جیسی عظیم درسگاہ کو بھی گومل یونیورسٹی بنانے کے درپے ہے مافیا کے اس گروپ میں مفتی محمود کالج کے کچھ نمک حرام چند زردہ خور صحافی اور بعض دیگر پرائیویٹ سکولز کے مفاد پرست لوگ بھی شامل ہیں جو اس وقت اس بہترین درسگاہ کو گومل یونیورسٹی کی طرح جنسی حراسمنٹ کا مرکز قرار دینے کی جستجو میں سرگرداں ہیں آپ گزشتہ چند دنوں سے مفتی محمود کالج کے حوالے سے کچھ نیوز اور چہ مگوئیاں ملاحظہ کر چکے ہوں گے جس میں اس بات کو اچھالا گیا ہے کہ مفتی محمود کے موجودہ پرنسپل کے صاحبزادے جنسی سیکنڈل میں ملوث پائے گئے اور پرنسپل نے اس سارے معاملے کو دبا دیا ہے ۔۔۔۔ ذرا ٹھہرئیے اور اصل کہانی ملاحظہ فرما لیجیئے اور پھر مافیا کے طریقہ واردات سے بھی واقف ہو جائیے۔۔۔۔۔مفاد پرستوں کا یہ گروپ نہ صرف پرنسپل ارشد بلوچ کو ہٹانا چاہتا ہے بلکہ اس سارے کھیل میں گروپ میں شامل ہر فرد اپنے چھوٹے مفادات کے حصول کے لئے اس بہترین درسگاہ کو تباہ کرنا چاہتا ہے اب اصل کہانی کی طرف آتے ہیں کرونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن میں جب ملک بھر کے دیگر سکولز کی طرح مفتی محمود کالج بھی بند تھا مفتی میں ہونے والے اس واقعے کا تعلق مئی کے آخری ہفتے سے ہے جب سکول میں چند کلاس فور ملازمین اور انتظامیہ کے کچھ لوگ حاضر ہوتے تھے اصل واقعہ یہ۔ہوا کہ سکول ہذا کی خالہ دیگر کلاس فور ملازمین کو چائے پیش کر رہی تھی جب ایک ڈرائیور ایک مالی اور اس خالہ کے پیچ غیر اخلاقی جملوں کا تبادلہ ہوا سکول انتظامیہ نے اس واقعے کا نوٹس لیا اور بات ختم ہو گئی اطلاعات کے مطابق اس وقت خالہ کا موقف تھا کہ ان دونوں کلاس فور ملازمین نے ان پر غیر اخلاقی طنز کیا تھا جس پر تو تو میں میں ہوئی اور سکول انتظامیہ کی مداخلت کے بعد یہ معاملہ یہیں پر ختم ہو گیا اورخاموشی ہو گئی لیکن اپنی نوعیت کے اس معمولی واقعے کے بعد اس وقت یہ معاملہ اس شدت تک کیوں چلا گیا ہے اس خاموشی کو چار ماہ گزر گئے اور ستمبر میں سکول اوپن ہوئے تو مافیا نے اس واقعے کے سہارے ایک بڑا پلان ترتیب دیا مفتی محمود کالج کے۔کجھ اپنے حرام خوروں نے چند زردہ خور صحافیوں سے رابطہ کیا اور ان زردہ خوروں نے چار بار سکول جا کر پرنسپل مفتی محمود ارشد بلوچ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی لیکن پرنسپل نے ان زردہ خوروں کی بلیک میلنگ کو مسترد کر دیا زردہ خوروں کی بیس دن کی محنت جب ضائع ہوئی تو انہی کی جانب سے یہ خبر شائع کی گئی کہ پرنسپل مفتی محمود کا بیٹا جنسی ہراسگی میں ملوث نکلا جہاں یہ بتانا اہم ہے کہ پرنسپل کا بیٹا اسی سکول میں زیرتعلیم ہے اور اس کی عمر 13 برس ہے اب شائع ہونے والی اس خبر اور اس واقعے پر غور کیجئے صرف ادارے اور پرنسپل کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے پرنسپل اور اس کے بپٹے پر بہت بڑا الزام لگایا گیا جرنلزم میں جھوٹی خبریں بھی آتی ہیں لیکن کسی ادارے کے سربراہ پر اور زیرِ تعلیم طالب علم پر اتنا بڑا بہتان بڑے مقاصد کے لئے ہی لگایا جاتا ہے اگر مئی میں ہونے والے اس واقعے میں کوئی اہمیت ہوتی تو یہ زردہ خور اسی واقعے کو اچھالتے لیکن اس واقعے میں ایسی کوئی بات نہیں تھی اوراس طرح یہ خبر خود مفتی محمود میں ہونے والے اس واقعے کو غیر اہم قرار دے رہی ہے اور آج تھانہ کینٹ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والی ایف آئی آر اس خبر کو مکمل طور پر جھوٹا قرار دے گئی ایف آئی آر ادارہ ہذا کے ایک ڈرائیور قدرت اللّٰہ اور ایک مالی کامل نواز پر کاٹی گئی جس میں (ک ۔ ف) کے ساتھ ہونے والے واقعات کا ذکر کیا گیا ہے پہلی بات تو یہ کہ ایف آئی آر نے اس خبر کو خود بخود من گھڑت قرار دے دیا دوسری بات یہ کہ مافیا کا پلان کھل کر سامنے آ گیا کہ وہ مئی کے اس واقعے کو طول دیکر اپنے مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں اور اس واقعے کے علاوہ ان کے پاس دیگر کوئی مواد موجود نہیں دوسری بات یہ کہ اس واقعے کو اس وقت اچھالا گیا جب سکول کھل گئے حالانکہ یہ واقعہ پانچ ماہ قبل کا ہے اور اس ایک من گھڑت خبر سے معلوم ہوتا مافیا کا مقصد صرف پرنسپل کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہی نہیں بلکہ مفتی محمود کالج کو گومل یونیورسٹی کی طرح بدنام کرکے تباہ کرنا ہے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد آج کی مذید تفتیش ہوگی اور شفاف تحقیقات معاملے کو سلجھا دیتی ہیں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کالج ہذا کی یہ خالہ نفسیاتی مریضہ جو لمحہ با لمحہ اپنی بات بدلتی رہتی ہیں اور اطلاعات کے مطابق تفتیش میں بھی کچھ اس طرح بیانات متنازعہ آ رہے ہیں اور میڈیکل رپورٹس بھی نیگیٹو آ چکی ہیں مفتی محمود کالج ایک معروف تعلیمی ادارہ ہے اور اس سے طلباء کا مستقبل وابستہ ہے لہذا اداروں کے ساتھ ضلعی انتظامیہ اور وفاقی وزیر علی امین گنڈہ پور کو بھی چاہیے کہ اس معاملے میں دلچسپی لے کر اس کے حقائق منظر عام پر لائیں بلکہ اس مافیا پر بھی قابو پائیں جو اپنے مفادات کی خاطر ایک بہترین تعلیمی ادارے کا مستقبل داؤ پر لگا رہے ہیں اگر اس مافیا پر قابو نہ پایا گیا تو گومل یونیورسٹی کی طرح ڈیرہ کے دیگر تعلیمی اداروں کو بھی نہ صرف اسی طرح تباہ کیا جائے گا بلکہ کسی بھی مقامی افسران کے گرد گھیرا مذید تنگ ہوتا جائے گا
Mufti Mahmood College in the grip of mafia
Reports . ابوشان
Mufti Mehmood College is a great institution of Dera Ismail Khan which has been playing its full role in spreading the light of knowledge in Dera Ismail Khan for more than a decade. Mufti Mehmood College thanks to its excellent staff and excellent management in a short span of time. Has achieved a unique position and its academic achievements and confidence are creating difficulties for the institution at this time and especially when the institution has its best management competent and sincere local principals and new requirements with new reforms. At the same time, the local principal Arshad Baloch, who is trying to crush the interests of the mafia and further improve the institution, is now in the grip of a big mafia. This mafia group includes some of the salt-eating journalists of Mufti Mehmood College and some other private school interest seekers who are currently seeking to make this excellent institution a center of sexual harassment like Gomal University. You have been wandering Mufti Mahmood College for the last few days You may have seen some news and rumors regarding the incident in which it has been pointed out that the sons of the current principal of Mufti Mahmood were found involved in a sex scandal and the principal has suppressed the whole matter. Wait a minute and see the real story and then get acquainted with the activities of the mafia ..... This group of vested interests not only wants to remove Principal Arshad Baloch but in this whole game everyone in the group has his own little one. Wants to destroy this excellent school for the sake of interests. Now let's come to the real story. In the lockdown caused by the corona virus when Mufti Mehmood College was closed like other schools across the country. The connection dates back to the last week of May, when the school was attended by a few class four employees and some members of the administration. The school administration took notice of the incident and ended the conversation. According to reports, the aunt's position at the time was that the two class four employees had made immoral satire on her. After the intervention of the school administration, the matter came to an end and there was silence, but due to this minor incident of its kind. Four months have passed since the silence and when the schools reopened in September, the mafia has come up with a big plan based on this incident of Mufti Mehmood College. Contacted the journalists and these zealots went to school four times and tried to blackmail the principal Mufti Mahmood Arshad Baloch but the principal rejected the blackmailing of these zealots when the zealots' twenty days of hard work was wasted. It was reported by them that the son of Principal Mufti Mahmood was involved in sexual harassment where it is important to mention that the son of the principal is studying in the same school and he is 13 years old. Now this published news and this incident Consider that only the principal and his puppet have been heavily accused of encircling the institution and the principal. Journalism also contains false news, but such a great slander against the head of an institution and a student is of great purpose. Therefore, if there was any significance in this incident which took place in May, then these yolk eaters would have raised the same incident, but this time There was no such thing in AI and thus this news is declaring the incident in Mufti Mahmood itself as insignificant and today the FIR in Cantt Dera Ismail Khan police station has declared this news as completely false. Qudratullah, a driver of this IR agency and a financially perfect Nawaz were cut in which (a. The incidents that took place with F. The first thing is that the FIR automatically declared this news as fabricated. The second thing is that the plan of the mafia came to light that he was involved in this incident in May. They want to achieve their goals by lengthening and they have no other material other than this incident. Secondly, this incident was raised when the schools reopened even though this incident took place five months ago and this is a fabricated news. The purpose of the mafia is not only to tighten the noose around the principal but also to discredit and destroy Mufti Mehmood College like Gomal University. After the registration of the FIR, there will be further investigation today and transparent investigations will resolve the issue. Has revealed that this aunt of this college is a psychiatric patient who keeps changing her mind from time to time and according to reports, some such statements are also coming under investigation and medical reports have also come negative. Mufti Mahmood College is a well-known academic. There is an institution and the future of the students depends on it, so the district administration and the federal minister Ali Amin Gund are with the institutions. Hapur should also take an interest in the matter and bring its facts to light but also curb the mafia which is risking the future of a good educational institution for its own interests if this mafia is not curbed. So other educational institutions in Dera, like Gomal University, will not only be destroyed in the same way, but the siege around any local officials will become even tighter.
لوکل گورنمنٹ
لوکل گورنمنٹ دیہی ترقی کے سٹاف کی حسب ضابطہ داد رسی کے لئے رپورٹ طلب کرنے پر اظہار تشکر
صوبائی کوآرڈینٹر لوکل گورنمنٹ دیہی ترقی سٹاف ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا رحمت اللہ مروت نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ بلددیات ودیہی ترقی خیبر پختونخو اکبر
ایوب خان نے ہماری درخواست بابت ملاقات پر اپنے پی ایس کو ہدایت کی ہے کہ وہ حل طلب مسائل وتکالیف پر مبنی مطالبات کی فہرست ملاقات ایجنڈاکے لئے فراہم کریں تاکہ وزارت بلدیات ودیہی ترقی
کے حکام بالا سے حل طلب مسائل پر رپورٹ طلب کرکے لوکل گورنمنٹ دیہی ترقی کے سٹاف کی حسب ضابطہ داد رسی کی جاسکے ،انہوںنے ان خیالات کا اظہار تحصیل سپروائزار اور سنیئر سیکرٹریز دیہی وشہر کونسلز کی
کارنر میٹنگ سے خطاب کے دوران کیا ۔شرکاءمیٹنگ میں تحصیل سپروائزرز محمد نعمان خان مروت ،ملک رستم ،عبدالستار جوئیہ ،امیر سلطان ،شیرین خان اورسیز سیکرٹریز کونسلرز میں عبدالولید ،محمد نواز خان ،سیف
اللہ ،مشکور حسین اور محمد انور نے شرکت کی ،شرکاءمیٹنگ سے صوبائی سنیئر کوآرڈینٹر رحمت اللہ نے مطالبات پر تجاویز طلب کیں اور ان کی طرف سے مہیا کی گئی تجاویز کو حتمی شکل دی جسے باضابطہ تحریری طور پر
صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی خیبر پختونخوا کو بھیج کر ملاقات کے لئے وقت لیا جائے گا تاکہ دستیاب وسائل اور قانون کے دائرے میں مسائل کا حل طے کرکے منظوری کو یقینی بنایا جاسکے ۔آخر میں انہوں نے
بذریعہ کارنر میٹنگ صوبائی وزیر بلدیات ودیہی ترقی خیبر پختونخوا کاتہہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے غریب پروری اور آئینی ذمہ داری کے تناظر میں ہمارے حل طلب مسائل وسروس سٹرکچر پر بامقصد گفتگو
کے ذریعے معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
٭٭٭
پشاور ہائی کورٹ ڈیرہ بینچ کے تمام کیسز کی بنوں بینچ منتقلی انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے ،سینٹر وقار احمد خان
ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)سابق وفاقی وزیر وسینٹر وقار احمد خان نے کہا کہ ہے میں ڈیرہ کا ہوں اور اس کا ہر مسئلہ میرا ذاتی مسئلہ ہے ،ڈیرہ کے عوام کا کوئی مسئلہ ہو چاہے وکلاءبرداری کے مسائل ہوں یہ
ہمارے مسائل ہیں اورہم ہی انہیں حل کرنے کے لئے آگے آئیں گے ،انہوں نے کہا وہ ڈیرہ دھرتی کے سپوت ہیں اور ہمیشہ رہیں گے ،ڈیرہ کے مسائل ان سے ہرگز پوشیدہ نہیںوہ ان پر اپنی گہری نظررکھے
ہوئے لہذا وہ جلد ڈیرہ کا دورہ کرکے پہلے کی طرح ان مسائل کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے ،ان خیالات کااظہار انہوںنے صحافیوں سے ٹیلی فونگ گفتگو کے دوران کیا ،انہوں نے کہا کہ ڈیرہ
اسماعیل خان میں پشاور ہائی کورٹ ڈیرہ بینچ کے تمام کیسز کی بنوں بینچ منتقلی انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے ،ڈیرہ سے کیسز کی بنوں منتقلی سے ناصرف عوام بلکہ وکلاء برداری بھی شدید متاثر ہوں گے
،انہوںنے کہا کہ ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ کے وکلاءانتہائی معزز اور قابل احترام ہیں ان کے تمام جائز مطالبات کی وہ بھر پور حمایت اور تائید کرتے ہیں ، میںنے ہمیشہ ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ کی ترقی اور وکلاءکی بہتری کے
لئے اپنا موثر کردار ادا کیا ہے ، ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ میں لائبریری ،سولر سسٹم ،آبنوشی،کیفے ٹیریا کے قیام کے لئے فنڈز فراہم کیے ہیں ،ہر وکلاءبرداری کے ہر دکھ درد اور تکلیف میں برابر کے شریک ہیں اور ان کے
لئے ہر پلیٹ فارم پر اپنی آواز بلند کروں گا ۔ ڈیرہ کے عوام اور وکلاء برداری کے لئے میں اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کرنے سے دریخ نہیں کروں گا ،
٭٭٭
وائلڈ لائف چنڈہ،گلوٹی اور ٹانک کے علاقوں میںکاروائیاں
وائلڈ لائف چنڈہ،گلوٹی اور ٹانک کے علاقوں میںکاروائیاں،غیر قانونی شکاریوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مار کر12 شکرے،28کبوتر اور شکار میں استعمال ہونیوالا دیگر سامان
برآمد کرکے شکاریوں کی پناگاہوں کو مسمار کردیا۔ڈویڑنل وائلڈ لائف آفیسرخان ملوک خان کی ہدایت پرسب ڈویڑنل وائلڈ لائف آفیسرمحکمہ وائلڈ لائف شیخ بدین نیشنل پارک سب ڈویڑن فہیم اللہ خان وزیر کی
قیادت میں دلجان، طاہر عثمان، عطا اللہ، سخاوت شاہ ، کمیونٹی واچرز منیب اور زبیر پر مشتمل خصوصی ٹیم نے چنڈہ،گلوٹی اور ٹانک کے علاقوں میں متعدد غیر قانونی شکاریوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔ ان
کاروائیوں کے دوران محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نے 12 شکرے،28کبوتر اور فالکن کے شکار میں استعمال ہونے والا دیگر سامان قبضہ میںلیکر ان غیر قانونی شکاریوں کی پناہ گاہوں کو مسمار کردیااور ان شکاریوں
کیخلاف وائلڈ لائف بائیوڈائیورسٹی ایکٹ 2015کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ محکمہ وائلڈ لائف کے اعلیٰ حکام نے ایس ڈی وائلڈ لائف فہیم وزیر اور انکی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور انہیں شاباس دی۔
ڈیرہ اسماعیل خان، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ عارف اللہ
ڈیرہ اسماعیل خان، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ عارف اللہ نے کہا ہے کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے لہذا تمام محکمے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ تمام ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ان خیالات کاا ظہار انہوں نے آج اپنے دفتر کے کانفرنس ہا ل میں لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران سے تعارفی اجلاس کے موقع پر کیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسحاق وزیر، محکمہ صحت، تعلیم، کھیل، انڈسٹریز، فشریز، ڈبلیو ایس ایس سی، رسکیو 1122، ٹی ایم اوز، لائیو سٹاک، حلال فوڈ اتھارٹی، لوکل گورنمنٹ، فوڈ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پاپولیشن ویلفیئر، سوشل ویلفیئر، آن فارم واٹر منیجمنٹ، ایریگیشن، زراعت و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران نے ڈپٹی کمشنر کو محکمانہ کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد افسران سے تعارف تھا۔ تمام محکمے بہتر کام کر رہے ہیں اور اسی طرح کام کرتے رہیں بلکہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محکموں کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔ڈپٹی کمشنر نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ آٹے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ آٹے میں موجود نمی اور گرائینڈنگ کے عمل کی نگرانی کیلئے ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ لوگوں کو معیاری آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سستا بازار کو کامیاب بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکمے اپنا کردار ادا کریں تاکہ لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ گرین سٹال کا فوری آغاز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے تدارک کے سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں بالخصوص محکمہ صحت کا کردار قابل ستائش رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پناہ گاہوں کی نگرانی میں محکمہ سوشل ویلفیئر کا کردار بہت اہم ہے کیونکہ یہاں غریب اور نادار افراد کو شیلٹر فراہم کیا جاتا ہے لہذا اس حوالے سے مزید سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تمام لائن ڈیپارٹمنس اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں لہذا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن معاونت حاصل رہے گی۔
Dera Ismail Khan, Deputy Commissioner Dera Arifullah has said that provision of facilities to the people is among the priorities so all departments should play their role in this regard so as to alleviate the problems faced by the people as well as ensure provision of all possible facilities. He expressed these views during an introductory meeting with the officers of Line Departments in the conference hall of his office here today. Additional Deputy Commissioner Muhammad Ishaq Wazir, Department of Health, Education, Sports, Industries, Fisheries, Officers and representatives of WSSC, Rescue 1122, TMOs, Livestock, Halal Food Authority, Local Government, Food, Public Health Engineering, Population Welfare, Social Welfare, On Farm Water Management, Irrigation, Agriculture and other related departments. During the meeting, the officers of Line Departments gave a briefing to the Deputy Commissioner on departmental performance. Addressing on the occasion, the Deputy Commissioner said that the purpose of the meeting was to introduce the officers. He said that all the departments were working well and should continue to work in the same manner but all efforts should be made to provide relief to the people. He said that the departments which were performing well would be encouraged. He directed that teams should be formed to ensure the availability of flour as well as to monitor the moisture content and grinding process in the flour so as to ensure the supply of quality flour to the people. He directed the concerned departments to play their role in providing relief to the people. He directed the agriculture department to start green stalls immediately. He said that the role of all concerned departments especially the health department in eradicating corona virus was commendable. He said that the role of social welfare department in monitoring the shelters is very important as shelter is provided to the poor and needy people here so steps will be taken to provide more facilities in this regard. All line departments are performing well All possible assistance will be provided by the district administration
ٹانک
تھانہ ملازئی عمرخیل بکری کا تنازعہ پر فریقین کے درمیان خون ریز تصادم
دو سال کا معصوم بچہ 3 خواتین سمیت 6 افراد قتل ایک خاتون زخمی. زرائع
Tank
Bloody clash between the parties over the dispute of Malazai Omarkhail Bakri police station
Innocent two-year-old child killed 6 people, including 3 women, injured a woman. Resources
D.i.khan
ڈپٹی کمشنر ڈیرہ عارف اللہ نے کہا ہے کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے لہذا تمام محکمے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ تمام ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ان خیالات کاا ظہار انہوں نے آج اپنے دفتر کے کانفرنس ہا ل میں لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران سے تعارفی اجلاس کے موقع پر کیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسحاق وزیر، محکمہ صحت، تعلیم، کھیل، انڈسٹریز، فشریز، ڈبلیو ایس ایس سی، رسکیو 1122، ٹی ایم اوز، لائیو سٹاک، حلال فوڈ اتھارٹی، لوکل گورنمنٹ، فوڈ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پاپولیشن ویلفیئر، سوشل ویلفیئر، آن فارم واٹر منیجمنٹ، ایریگیشن، زراعت و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران نے ڈپٹی کمشنر کو محکمانہ کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد افسران سے تعارف تھا۔ تمام محکمے بہتر کام کر رہے ہیں اور اسی طرح کام کرتے رہیں بلکہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محکموں کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔ڈپٹی کمشنر نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ آٹے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ آٹے میں موجود نمی اور گرائینڈنگ کے عمل کی نگرانی کیلئے ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ لوگوں کو معیاری آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سستا بازار کو کامیاب بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکمے اپنا کردار ادا کریں تاکہ لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ گرین سٹال کا فوری آغاز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے تدارک کے سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں بالخصوص محکمہ صحت کا کردار قابل ستائش رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پناہ گاہوں کی نگرانی میں محکمہ سوشل ویلفیئر کا کردار بہت اہم ہے کیونکہ یہاں غریب اور نادار افراد کو شیلٹر فراہم کیا جاتا ہے لہذا اس حوالے سے مزید سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تمام لائن ڈیپارٹمنس اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں لہذا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن معاونت حاصل رہے گی۔
Health care commission
ہیلتھ کیئرکمیشن نےٹائیفائیڈ ٹیسٹ کرنےپر پابندی لگادی ٹیفائیڈ ٹیسٹ کسی نتیجے کا حامل نہیں لیبارٹریاں فوراً روک دیں
نوٹیفیکیشن جاری
Healthcare Commission bans typhoid tests Typhoid tests do not yield any results
Notification issued