قسط نمبر 8۔ تشخیص مزاج وتشخیص امراض
﷽
رنگون سے مزاج کی پہچان
رنگون سے مزاج کی پہچان کیسے کی جاتی ھے جس میں دموی مزاج پہ پچھلی قسط میں لکھ چکا ہوں۔ اب آتے ہیں صفراوی مزاج کی طرف
زرد رنگ صفرا کی پہچان ھے ۔
صفرا کی زیادتی اور جگر و غدد کے فعل میں تیزی کو ظاھر کرتا ھے۔
اب سفید رنگ بلغم کی کثرت اور دماغ اعصاب کی تیزی کو ظاھر کرتا ھے۔
اسی طرح سیاہ رنگ سوداویت کی تیزی اور غدد جاذبہ کے فعل و اثرات کو نمایان کرتا ھے۔
جب ان رنگوں کا علم ھو گیا کہ اگر یہ رنگ جسم پہ ظاھر ہوں تو فلاں مادہ میں تیزی ھے۔ تو اگلا سوال یہ پیدا ھوتا ھے، یہ رنگ پیدا کہاں ہوتے ہیں اور صاف کہاں ہوتے ہیں، یعنی کس اعضاء میں یہ پیدا ہوتے ہیں۔ یعنی اخلاط پیدا ہوتے ہیں۔ صاف بھی ہوتے ہیں اور اخراج کیسے پاتے ہیں۔ یہ سب سوال بہت اہم ہیں اور یہ بات بھی ذھن میں لازمی آتی ہے۔ اب ان رنگوں سے ایک طرف خون کی کیمیائی حالت سمجھ آتی ھے، تو دوسری طرف ان اعضاء کی طرف بھی اشارہ واضح ھوتا ھے، جن کی حالت غیر طبعی ھونے سے ان میں اخلاط کی کمی بیشی سے یہ رنگ پیدا ھوتے ہیں ۔۔اب ان دونوں صورتوں کو سامنے رکھ کر ذھن میں مرض کا خیال ابھرتا ہے اب چہرے اور باقی جسم کی علامات دیکھنے کے بعد اس کے یقین کی حد تک مرض کی پہچان ھو جاتی ھے۔ لیکن ایک بات یاد رکھیں جب کسی ایک رنگ کو دیکھنے کے بعد اس کے متعلقہ عضو کی طرف توجہ جاۓ تو ساتھ ھی دیگر اخلاط اور ان کے اعضاء کی کمی بیشی اور ان کے افعال کو بھی لازما مد نظر رکھ لینا چاھیے۔
کسی بھی مرض کا فتوہ لگانے سے پہلے انکی حالت کو لازما مدنظر رکھنا ضروری ھے۔
٢۔ ھیئت۔۔۔۔
اس سے مراد چہرے اور جسم کا دبلا پن یا موٹا ھونا اور اس مین کمی بیشی یا جسم مین رطوبت کی زیادتی یا اعصاب کے فعل میں تیزی کی علامت کو سامنے رکھ کر اس میں عصبی امراض کو مد نظر رکھنا شامل ھے۔
اگر چہرہ خوش رنگ ھے چمک دار ھے اور اس میں کساد ھو تو یقینی بات ھے کہ چربی کی زیادتی ھے۔
اگر چہرہ پھیکا ھو دھبے ہوں یا ڈھیلا پن ھو تو پانی کی کثرت ھے۔
اگر جسم میں گوشت کی زیادتی تو جگر اور گردوں کے فعل میں تیزی ھے۔
اگر چہرے پہ تازگی اور چمک ھو تو جگر میں تیزی اور حرارت میں زیادتی ھے۔
اگر چہرہ مرجھایا ہوا ہو اس پہ داغ دھبے ہوں تو گردوں کے فعل میں تیزی ھے۔
نوٹ۔۔ ایک بات جسے میں نے بہت آگے چل کے لکھنا تھا درمیان میں ہی لکھنے کو جی چاہا یہ بات بھی اچھی طرح نوٹ کر لیں،
کہ اگر ناک پہ سیاھی مائل پیلاہٹ لیے مردنی سے آگئی ھو، جس میں ناک پہ بڑی خشکی بھی نظر آتی ھے تو فتوہ لگا دیں گردے بالکل سکڑ گئے ہیں۔ مریض شدید بلڈ یوریا اور کریاٹی نین کا شکار ہو چکا ھے۔ یہ اس لئے لکھا ھے کہ یہ مرض بہت ھی عام ھو چکی ھے اور مریض پہ یہ نشانی بہت عرصہ پہلے ظاھر ھو جایا کرتی ھے اور مریض کو اپنی مرض کا علم بھی نہین ھوتا اگر اس وقت آپ متعلقہ ٹیسٹ کروائین گے تو فورا یہ مرض تشخیص ھو جاۓ گی اور علاج کیا جا سکتا ھے اور سو فیصد مریض تندرست ھوجایا کرتے ھیں۔ اب آگے چلتے ھیں۔
اگر چہرہ اندر کی طرف پچکا ھوا ھے اور جسم دبلا پتلا ھے تو دل کے فعل میں تیزی ھے اگر ساتھ چہرہ پہ تازگی ھے تو خون کی پیدائش ھے
اگر چہرہ پہ چھائیاں اور داغ ہوں، تو سوداوی مادہ کی زیادتی ھے۔اس میں لازما معدہ اور طحال کو مدنظر رکھیں
اب بات کرتے ہیں ظاھری علامات کی
اب ظاھری علامات بے ھوش مریض نشے میں مدھوش مریض یا بچوں میں یا نیند کی حالت میں زیادہ کام آتی ہیں، اس کے علاوہ دیگر مریضوں پہ بھی اسی طرح کام آتی ہیں،
ظاھری علامات میں انسان کے قد کی لمبائی یا پستی جسم کی ساخت بالوں کا زیادہ یا کم ھونا سر آنکھ کان ناک ہونٹ ہاتھ پاؤں کی بناوٹ۔۔
Blue Sky Link: motebeshifa.bsky.social
whatsapp Channal Link: مطب شِفا
Youtybe Channel Link: moteb_e-shifa
(تحریر اُستاذُالحُکماء جناب حکیم محمود رسول بُھٹہ)
باقی اگلی قسط میں---

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
If you have any doubts, Please let me Know