Moteb E Shifa (مطب شفا)

پیر، 11 نومبر، 2024

قسط(7)....تشخیص مزاج وتشخیص امراض، بلغم، صفرا اور سودا کی زیادتی کی علامات

قسط(7)....تشخیص مزاج وتشخیص امراض



بلغم، صفرا اور سودا کی زیادتی کی علامات


بلغم کی زیادتی کی علامات 

 1- بدن کا رنگ سفید ہونا
2- بدن کا ڈھیلا ھونا
3- بدن کا ملائم اور سرد ھونا
 5- لعاب دھن کا بکثرت ھونا
6- پیاس کی کمی ھونا لیکن جب بلغم کے ساتھ صفرا ملا ھو تو پیاس زیادہ لگتی ھے 
7 کھاری ذائقہ ھوتا ھے 
8بلغم کا ویسے ذائقہ نمکین ھوتا ھے 
9ڈکاریں اور نیند کی زیادتی


اب صفرا کی زیادتی۔

1- بدن اور آنکھ کی زردی

2- زبان کا ذائقہ تلخ اور زبان کا کھردرا ھونا

3-منہ اور نتھنوں کی خشکی

4- پیاس کی بہت زیادتی

5- ضعف اشتہا متلی اور پھریری سی محسوس ھونا یعنی کپکی سی آتی ھے


 

اب سودا کی زیادتی

1- جسم میں لاغری پن اور نیلا ھونا

2- خون کی سیاھی اور گاڑھا پن 

3- غور و فکر کی کثرت

4- معدہ کی جلن اور ترش ڈکارین آنا اب لازمی طور پہ منہ کا ذائقہ بھی ترش ھی ھوتا ھے

5- اشتہاۓ کاذب یعنی جھوٹ موٹ کی بھوک لگنا

6- قارورہ بھی سرخ سیاھی مائل یا اکثر سرخ اور غلیظ ھوتا ھے بدن کا رنگ سیاھی مائل ھوتا ھے

 

اب ایک اور بات بھی سمجھ لیں طب قدیم میں خون کی بھی زیادتی کو لکھا گیا ھے وہ بھی سمجھ لیں ۔۔۔

سرکی گرانی انگڑائی جمائی اونگھ اور حواس کی کدورت کند ذھنی زبان کا ذائقہ شیریں ہونا بدن کااور زبان کا رنگ سرخ ہونا باقی اس مضمون کی تشریح بہت کچھ کرنی باقی ھے جس میں آنکھ گال ہونٹ اور چہرے کی رنگت بھی شامل ہیں ۔

ایک بات اور بھی ذھن نشین کر لیں جس طرح اخلاط کے ذائقے لکھے بالکل اسی ہی طرح اخلاط کی بو بھی ھوتی ھے کھٹی بو یا ترش میٹھی بو کڑوی بو یہ جب مریض کپڑے پہنتا ھے تو چند گھنٹے بعد وہی کپڑے بے شک مریض اتار دے لازما ان میں بو رچ جایا کرتی ہے اب جو لوگ کپڑا سونگھ کر تشخیص کردیا کرتے ہیں۔


 وہ بے شمار کپڑوں کی بو سونگھنے کے بعد تجربات کرکے اس اہل ہو جایا کرتے ہیں۔  مزاج تو رہا مزاج اب اس مزاج میں پیدا شدہ امراض بھی تو کافی ھوا کرتی ہیں لیکن وہ ھر مشہور مرض کی بو الگ سے پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں،  اور یہ صلاحیت بہت زیادہ محنت کرنے سے پیدا ھوتی ھے۔ 

 آپ بھی بے شک اس پہ محنت کریں ایک ہی مرض کے شکار چند مریضوں کے کپڑے سونگھ کر ان کی بو کو اچھی طرح پہچان لیں اسی طرح دوسری مرض کے مریضوں کے کپڑوں سے بو سونگھ کر پہچان کریں۔ 

 دو چاردن کی کوشش سے آپ اچھی اس بو کی پہچان پہ عبور حاصل کر لیں گے۔  اب آپ علیحدہ کمرے میں بیٹھ جائیں اور کسی کو کہہ کر ان امراض کے متعلقہ کپڑے منگوائیں اور ان کو سونگھ کر آپ آسانی سے بتا دیں گے، کہ یہ جس کے کپڑے ہیں یہ فلاں مرض میں مبتلا ھےاور آپ کا رزلٹ بالکل درست ھو گا۔  یہ تجربات کرنے کے لئے آپ کسی بھی بڑے ھسپتال چلے جائیں،  جہان ایک مرض کے مریضوں کے پورے پورے وارڈ مختص ہیں۔


 اگر کوئی ڈاکٹر اس فن کو اپناۓ تو بہت جلد عبور حاصل کرسکتا ھے.

 کیونکہ اس کے پاس مواقع زیادہ ھوتے ھیں،  اب بات کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اب آپ کو بتاتے ہیں چہرہ اور باقی جسم سے ظاھری تشخیص کس طرح ممکن ھے۔

 

یادرھے چہرے اور جسم سے ظاھری علامات تو بے شمار ھوتی ہیں ان سے کچھ تو اتنی عام ھوتی ہیں، جن کے بارے میں ہر کوئی جانتا اور سمجھتا ھے، لیکن چند ایک مراحل مشکل ضرور ہیں ،لیکن ناممکن نہیں ہیں۔ تھوڑی محنت سے ہی یہ علم بھی پورے طور پہ حاصل ھو سکتا ھے۔


 ایلوپیتھک میں اس بارے میں بہت سی امراض کی تشخیص اسی طرح کی جاتی ھے۔  پھر متعلقہ ٹیسٹ کروا کر مہر لگائی جاتی ھے۔ آپ بھی ھمت اور کوشش کریں  تو کچھ بھی مشکل نہیں ھے۔  اگر آپ اس پہ عبور حاصل کر لیتے ہیں  تو یقین جانیں آپ کے ہی عزت اور وقار میں اضافہ ھو گا۔ جیسے جیسے آپ ان تمام تشخیصی ذرائع پہ غور وفکر کرتے جائیں گے،  آپ کے دماغ میں روشنی پھیلتی جاۓگی


 تین چیزوں کو ذھن میں رکھیں اور حکم لگانے میں ماھر ھو جائیں گے۔

 نمبر ایک چہرے اور جسم کی رنگت

نمبر دو۔۔ چہرے اور جسم کی ھیئیت

نمبر تین۔۔۔چہرے اور جسم کی علامات


 پہلا نمبر رنگت کا

یاد رھے کسی بھی خلط کا رنگ چہرے پہ ضرور ظاھر ھوا کرتا ھے قارورہ میں بھی ظاھر ھوا کرتا ھے۔ لیکن وہ قارورہ کے باب میں اس کا ذکر کریں گے۔ 

سرخ رنگ قلب عضلات کی تیزی پہ دلالت کرتا ھے۔جسے آپ دموی مزاج کہتے ہیں، لیکن میں اس کی آگے چل کر ضرور تشریح کروں  گا کہ دموی مزاج حقیقت میں نظریہ کی کونسی تحریک میں ھوا کرتا ھے اب زرد رنگ صفراوی مزاج کی نشاندھی کرتا ھے۔ 

 

Blue Sky Link: motebeshifa.bsky.social

whatsapp Channal Link:  مطب شِفا   

Youtybe Channel Link: moteb_e-shifa


(تحریر اُستاذُالحُکماء جناب حکیم محمود رسول بُھٹہ)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

If you have any doubts, Please let me Know